وزیراعظم شہباز شریف جاتی عمرہ پہنچے جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، حالیہ سیلابی تباہ کاریاں اور آئندہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے میاں نواز شریف کو خیبر پختونخوا اور دیگر متاثرہ علاقوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان، خیمے، کھانے پینے کی اشیاء اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ متاثرین کو فوری ریلیف پہنچایا جا سکے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے طویل المدتی منصوبے بھی ترتیب دیے جا رہے ہیں، تاکہ متاثرہ افراد اپنے گھروں اور روزگار کی بحالی کی طرف واپس آ سکیں۔
اس موقع پر میاں نواز شریف نے پارٹی قائدین اور وزراء کو ہدایت کی کہ عوامی مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کی امداد اور بحالی کے اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ عوامی اعتماد کی بحالی ہی پارٹی کی اصل طاقت ہے۔
ملاقات میں آئندہ ضمنی انتخابات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم، امیدواروں کے انتخاب اور انتخابی مہم کی حکمت عملی پر غور کیا۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی امیدواروں کا انتخاب میرٹ پر اور عوامی مقبولیت کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے تاکہ پارٹی کو بہتر نتائج حاصل ہو سکیں۔
سیاسی ماہرین کے مطابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد کی یہ ملاقات نہ صرف سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے اہم ہے بلکہ آنے والے دنوں میں ملکی سیاست اور انتخابی منظرنامے پر بھی اس کے نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔
0 Comments