Header Ads Widget

Responsive Advertisement

غذر، گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

 گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے کئی خاندانوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ قدرتی آفت کے نتیجے میں گھروں اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس صورتحال میں پاک فوج، سول انتظامیہ اور جی بی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) نے مشترکہ طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق غذر کی تحصیل خلتی کے 11 خاندان سیلابی ریلوں کی زد میں آکر شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان خاندانوں کے مکانات اور کھیت تباہ ہو گئے جس کے بعد متاثرہ افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ گاؤں گامیس میں متاثرین کے لیے 11 عارضی ٹینٹوں پر مشتمل ایک ’’عارضی ٹینٹ ولیج‘‘ قائم کیا گیا ہے جہاں انہیں رہائش، کھانے پینے اور علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

پاک فوج اور سول انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز بھی تقسیم کیے گئے ہیں جن میں ضروری کھانے پینے کی اشیاء، خیمے، بستر اور ادویات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی رضاکار، ریسکیو 1122 اور پولیس بھی ریسکیو آپریشن میں سرگرم عمل ہیں۔ مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور سول اداروں کی بروقت کارروائی سے بڑے جانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔

ادھر سیلاب میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔ ریسکیو ٹیمیں مشکل جغرافیائی حالات اور خراب موسم کے باوجود لاپتہ افراد تک پہنچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مقامی افراد بھی اپنے وسائل کے ساتھ ان ٹیموں کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔

عوامی حلقوں نے اس موقع پر پاک فوج، سول انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات کے وقت یہ ادارے ہمیشہ عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں اور ان کی قربانیوں اور خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں سیلاب کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مؤثر منصوبہ بندی اور حفاظتی اقدامات ضروری ہیں تاکہ قیمتی جانوں اور املاک کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Post a Comment

0 Comments