انڈونیشیا کے وسطی صوبے سولاویسی میں 6.0 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ ملکی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق زلزلہ 10 کلومیٹر گہرائی میں آیا اور اس کا مرکز پوزو ریجنسی تھا۔ زلزلے کے جھٹکے قریبی علاقوں میں بھی شدت سے محسوس کیے گئے جس کے باعث لوگ خوف و ہراس میں گھروں اور عبادت گاہوں سے باہر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق اس زلزلے سے 29 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ خوش قسمتی سے کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ ایک چرچ کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ دوسرا چرچ جو زیر تعمیر تھا، اس کا بڑا حصہ منہدم ہوگیا۔ ملبے تلے دبنے والے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک چرچ میں عبادت کے دوران اچانک زمین لرزنے لگی تو لوگ گھبرا کر چیختے ہوئے باہر نکلے۔
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ مقامی حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور آفٹر شاکس کے پیشِ نظر کھلے مقامات پر رہنے کی کوشش کریں۔
انڈونیشیا دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز خطے "پیسفک رنگ آف فائر" پر واقع ہے، جہاں زمین کی پلیٹوں کے باہمی ٹکراؤ اور حرکت کی وجہ سے اکثر زلزلے اور آتش فشانی دھماکے ہوتے رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق انڈونیشیا میں ہر سال ہزاروں زلزلے ریکارڈ کیے جاتے ہیں جن میں سے کئی تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا میں 2018 میں سولاویسی کے علاقے میں 7.5 شدت کے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ حالیہ زلزلے نے ایک بار پھر مقامی آبادی کو خوفزدہ کر دیا ہے تاہم حکام نے شہریوں کو پرسکون رہنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
0 Comments