Header Ads Widget

Responsive Advertisement

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 49 فلسطینی شہید، اسرائیل میں نیتن یاہو مخالف احتجاج

 غزہ میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 49 فلسطینی شہید ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں وہ 17 افراد بھی شامل ہیں جو امداد کے حصول کے لیے امریکی – اسرائیلی امدادی مرکز کے باہر جمع تھے۔ صرف مئی سے اب تک 1 ہزار 760 فلسطینی خوراک کی تلاش کے دوران زندگی سے محروم ہو چکے ہیں۔

اسی دوران غزہ میں بھوک سے مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایک بچے سمیت 11 افراد غذائی قلت کی وجہ سے جاں بحق ہوئے، جس کے بعد بھوک سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 251 ہو گئی ہے۔

المواسی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے ڈرون حملہ کیا جس میں مزید 2 افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے۔ وزارت صحت غزہ کے مطابق اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 61 ہزار 827 ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 55 ہزار 275 تک جا پہنچی ہے۔ مزید یہ کہ ادویات کی شدید قلت کے باعث 200 سے زائد مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

اسرائیل کے اندر احتجاج

دوسری جانب اسرائیل میں بھی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف عوامی غصہ بڑھ رہا ہے۔ تل ابیب میں ہزاروں افراد نے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، جہاں پورا شہر "اب جنگ نہیں، امن چاہئے" اور "خون ریزی بند کرو" جیسے نعروں سے گونج اٹھا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ غزہ پر فوجی کارروائی بند کی جائے اور اس مسئلے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ احتجاجی ریلی میں یرغمالیوں کے اہل خانہ بھی شریک ہوئے اور انہوں نے فوری جنگ بندی اور مذاکرات پر زور دیا۔ عوامی دباؤ بڑھنے کے باوجود اسرائیلی حکومت اب تک اپنی جارحانہ پالیسی پر قائم دکھائی دیتی ہے۔

غزہ میں انسانی بحران دن بدن سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ خوراک، ادویات اور بنیادی سہولیات کی کمی سے لاکھوں فلسطینی شدید مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ عالمی برادری کی طرف سے جنگ بندی اور امدادی کارروائیوں کے لیے بڑھتے مطالبات بھی تیز ہو گئے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments