Header Ads Widget

Responsive Advertisement

بٹ خیلہ فائرنگ کیس: مفتی کفایت اللّٰہ کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا

مالاکنڈ کی تحصیل بٹ خیلہ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللّٰہ کے بیٹے کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس واقعے نے پورے علاقے میں افسوس اور دکھ کی فضا قائم کر دی ہے۔

ڈپٹی کمشنر حامد الرحمان کے مطابق گرفتار ملزم نے اپنے ہی گھر میں فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مفتی کفایت اللّٰہ، ان کے بیٹے عصمت اللّٰہ اور دو بیٹیاں نشانہ بنے۔ اس واقعے میں مفتی کفایت اللّٰہ شدید زخمی ہوئے تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے جبکہ ان کی اہلیہ بھی زخمی حالت میں زیر علاج ہیں۔ ایک بیٹی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

واقعہ بٹ خیلہ کے ایک رہائشی علاقے میں پیش آیا جہاں اچانک فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس اور ریسکیو اداروں کو اطلاع دی۔ زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال بٹ خیلہ منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بروقت طبی امداد فراہم کی۔

پولیس اور لیویز فورس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی تھیں، اور جلد ہی کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔ پولیس کے مطابق واقعے کے محرکات جاننے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق گھریلو نوعیت کے مسائل اس سانحے کا باعث بنے۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مفتی کفایت اللّٰہ کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ اس سے قبل نومبر 2019 میں بھی ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔ حالیہ واقعے کے بعد عوامی اور سیاسی حلقوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مزید فعال کردار ادا کریں۔

اس افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں سوگ کی کیفیت ہے، جبکہ عوامی سطح پر دعا کی جا رہی ہے کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں۔

Post a Comment

0 Comments