پیٹرن انچیف یونائیٹد بزنس گروپ (UBG) ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ پاکستان کو خطے میں بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو ایک ایشین ٹائیگر کے طور پر ابھارنا ہوگا، کیونکہ بھارت چین کے ساتھ کسی بھی صورت میں بیٹھنے پر تیار نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر قائد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ کمی خوش آئند ہے لیکن مزید اقدامات کی اشد ضرورت ہے تاکہ صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کو سہارا دیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف بجلی کے نرخ کو 26 روپے فی یونٹ تک لانا ہے تاکہ ملکی معیشت کو بہتر سہارا دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام شعبوں میں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت اور عوام دونوں کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ ان کے مطابق حکومت نے برآمدات کا ہدف 100 بلین ڈالر تک لے جانے کا عزم کیا ہے اور یونائیٹد بزنس گروپ اس مقصد کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ہدف کو پانے کے لیے سخت محنت اور پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ موجودہ حالات میں بے روزگاری اور مہنگائی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کے پاس چار سے پانچ ٹریلین ڈالر کے قدرتی ذخائر موجود ہیں لیکن جی ڈی پی صرف 412 بلین ڈالر ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وسائل کے باوجود ترقی کی رفتار ناکافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آبادی چند کروڑ تھی تو ہمارے پاس صرف چار صوبے تھے، لیکن آج آبادی 25 کروڑ ہے تو بھی صوبوں کی تعداد وہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر ضلع اور ڈویژن میں معیشت کو منظم کیا جائے تاکہ عوامی سطح پر بھی ترقی ممکن ہو سکے۔
این ایف سی ایوارڈ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو جو حصہ ملتا ہے وہ نچلی سطح پر عوام تک نہیں پہنچتا۔ وفاق کا حصہ 42 فیصد اور صوبوں کا 58 فیصد ہے، لیکن عملی طور پر کوئی کمشنر یا انتظامیہ اپنے ڈویژن کی مکمل اونر شپ نہیں لیتی کیونکہ وہ چند ماہ بعد ٹرانسفر ہو جاتی ہے۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ بھارت کے مقابلے کے لیے پاکستان کو اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ سرحد جڑنے کے باوجود پاکستان وہاں سے تیل کیوں نہیں خریدتا؟ یہ ایک اہم سوال ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود دنیا کے دیگر ممالک کی زراعت سے پیچھے ہے۔ تاہم امریکا کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بات خوش آئند ہے اور اس سے ملکی معیشت کو سہارا ملے گا۔
پیٹرن انچیف یونائیٹد بزنس گروپ نے واضح کیا کہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ان کا مقصد صرف مسائل کی نشاندہی اور حل تجویز کرنا ہے تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔
0 Comments