لاہور میں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کے 982 ویں عرس کی تین روزہ تقریبات آج آخری روز ہیں۔ عرس کے دوران ملک و قوم کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔ تین دنہ تقریب میں زائرین کی کثیر تعداد مزار پر حاضر رہی اور پھولوں کی چادریں چڑھانے کا سلسلہ جاری رہا۔
عرس کے پہلے اور دوسرے روز اندرون اور بیرون ملک سے ہزاروں زائرین نے مزار پر حاضری دی، نعت خوانی، قرأت اور سماع کی محفلیں عروج پر رہیں۔ زائرین کی تواضع کے لیے دودھ کی سبیل اور نذر و نیاز کی تقسیم کا سلسلہ چوبیس گھنٹے جاری رہا۔ علاوہ ازیں، عرس کے موقع پر لگائے گئے مختلف اشیاء کے سٹالز سے زائرین نے بھرپور خریداری بھی کی۔
پنجاب حکومت کی طرف سے عرس کے موقع پر لاہور میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تاکہ شہری بھی عقیدت کے اس موقع میں شریک ہو سکیں۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، داتا دربار جانے والے تمام اہم راستے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیے گئے ہیں۔ موٹر سائیکل سوار اور پیدل چلنے والے افراد کے لیے محدود راستے کھلے رکھے گئے ہیں تاکہ زائرین کی آمد و رفت آسان ہو۔
خصوصی انتظامات کے تحت ٹاؤن ہال کی جانب جانے والا راستہ کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ بلال گنج اور کربلا گامے شاہ کے اطراف کے راستے مکمل طور پر سیل کر دیے گئے ہیں۔ سکیورٹی اہلکار اور مقامی انتظامیہ نے زائرین کی رہنمائی کے لیے مکمل تیاریاں کی ہیں تاکہ عرس کے موقع پر نظم و نسق برقرار رہے اور عقیدت مند پرامن طور پر شرکت کر سکیں۔
ماہرین اور مذہبی علماء کے مطابق عرس داتا گنج بخشؒ نہ صرف روحانی اور مذہبی اہمیت کا حامل ہے بلکہ یہ لاہور اور پورے پاکستان میں صوفیانہ محبت، عقیدت اور ہم آہنگی کا پیغام بھی دیتا ہے۔ ہر سال لاکھوں عقیدت مند دربار پر آ کر تبرک لیتے اور قومی یکجہتی کے جذبے کو فروغ دیتے ہیں۔
0 Comments