Header Ads Widget

Responsive Advertisement

سوات: سکول کے پرنسپل کی حاضر دماغی نے 936 بچوں کی جانیں بچا لیں

 سوات کے علاقے منگلور میں شدید سیلاب نے گورنمنٹ پرائمری اسکول کو متاثر کر دیا، تاہم سکول کے ہیڈ ماسٹر سعید احمد کی فوری اور مؤثر کارروائی سے 936 بچوں کی جانیں محفوظ رہیں۔ سیلاب کے دن صبح ہی قریبی ندی میں پانی اچانک بڑھ گیا، جس سے خطرہ لاحق ہو گیا۔

ہیڈ ماسٹر سعید احمد نے تمام اساتذہ کو ہدایت کی کہ بچوں کو فوری چھٹی دے دی جائے اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔ پانچ منٹ کے اندر سکول کے تمام کلاس رومز اور دفاتر میں پانی داخل ہو گیا اور سکول کی بیرونی دیوار بھی گر گئی، لیکن بروقت کارروائی کی بدولت کسی بچے یا عملے کے رکن کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس حادثے سے واضح ہوتا ہے کہ انتظامی آگہی اور فوری اقدامات بچوں کی حفاظت میں کتنے اہم ہیں۔ ہیڈ ماسٹر کی بروقت فیصلہ سازی نے یقینی بنایا کہ اسکول کے تمام 936 بچے محفوظ رہیں، اور کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہو۔

سعید احمد نے حکومت سے اپیل کی کہ سکول کی فوری مرمت اور بحالی کے اقدامات کیے جائیں تاکہ تعلیمی سرگرمیاں جلد از جلد دوبارہ شروع کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اسکولز کے لیے مستقل فلاحی اقدامات اور سیلاب سے بچاؤ کے منصوبے تیار کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے نمٹا جا سکے۔

اس واقعے نے یہ بھی اجاگر کیا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں حفاظتی اقدامات اور ہنگامی منصوبہ بندی انتہائی ضروری ہے۔ ہیڈ ماسٹر کی چوکسی اور سکول عملے کی تعاون نے اس دن ایک بڑا انسانی نقصان ٹال دیا، جس کے اثرات مثبت رہیں گے۔

سوات کے مقامی اہلکاروں نے بھی اسکول اور متاثرہ علاقے میں فوری امدادی کارروائیاں کیں اور سکول کے بچوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے میں مدد فراہم کی۔ یہ واقعہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے بروقت کارروائی اور ذمہ داری کے بہترین عملی نمونہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments