Header Ads Widget

Responsive Advertisement

خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بارشیں اور سیلاب | 330 سے زائد جاں بحق


خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، سیلابی ریلوں اور طوفانی بارشوں کے باعث اب تک 330 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ صرف ضلع بونیر میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں لوگ لاپتہ ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق کئی دیہات مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

مانسہرہ میں بھی صورتحال انتہائی سنگین ہے جہاں سیلابی ریلوں اور تودے گرنے سے متعدد گھر تباہ ہوئے اور 20 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ اسی طرح باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد آنے والے سیلاب نے درجنوں مکانات، کھیت اور پل تباہ کر دیے، جس کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سوات میں دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی نے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تنکوں کی طرح بہا دیا۔ مینگورہ میں پانی گھروں اور بازاروں تک داخل ہوگیا جبکہ کئی مقامات پر رابطہ پل ٹوٹنے سے آمدورفت معطل ہو گئی۔

آزاد کشمیر کی وادی نیلم بھی شدید متاثر ہوئی جہاں سیلابی ریلے 6 پل بہا لے گئے۔ مختلف حادثات میں 11 افراد جان سے گئے، جبکہ مظفرآباد میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے۔ ادھر گلگت بلتستان کے علاقے اسکردو اور چلاس میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی۔ متعدد پل اور رابطہ سڑکیں بہہ گئیں جبکہ 10 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران صرف صوبے بھر میں 307 افراد جاں بحق ہوئے جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔ مزید 23 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 74 گھروں کو نقصان پہنچا، جن میں 11 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے متاثرہ علاقوں کے لیے 50 کروڑ روپے کے ریلیف فنڈز جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں بونیر کے لیے 15 کروڑ جبکہ باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کے لیے 10، 10 کروڑ اور سوات کے لیے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 18 اگست سے 22 اگست تک خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں مزید طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ اس دوران چترال، دیر، مانسہرہ، وادی نیلم اور سکردو سمیت کئی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر میں رتی گلی جھیل کے قریب پھنسے 700 سے زائد سیاحوں کو کامیاب ریسکیو آپریشن کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ اس آپریشن میں ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور پاک فوج کے جوانوں نے حصہ لیا۔

دوسری جانب آسٹریلوی ہائی کمشنر نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔

بونیر، باجوڑ اور وادی نیلم میں اسپتال زخمیوں اور لاشوں سے بھر گئے ہیں جبکہ لوگ اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے گھروں اور مال مویشیوں کو پانی کی نذر ہوتا دیکھنے پر مجبور ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

Post a Comment

0 Comments