Header Ads Widget

Responsive Advertisement

صوابی کے دالوڑی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ، 15 افراد لاپتہ

 

صوابی میں کلاؤڈ برسٹ کا ہولناک واقعہ

ڈپٹی کمشنر نصراللّٰہ خان نے تصدیق کی ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے گاؤں دالوڑی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید تباہی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق گاؤں کے متعدد گھر سیلابی ریلے میں ڈوب گئے جبکہ 15 افراد کے بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔

سیلابی ریلے کا شدید دباؤ

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں اچانک آنے والا سیلابی ریلہ نہایت تیز رفتار ہے جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی، جس نے ریسکیو کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا۔

انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی کارروائی

ڈپٹی کمشنر نصراللّٰہ خان نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اہلکار اور دیگر امدادی ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہری پور اور مردان سے بھی اضافی ریسکیو ٹیموں کو طلب کر لیا گیا ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کیا جا سکے۔

مقامی آبادی میں خوف و ہراس

عینی شاہدین کے مطابق کلاؤڈ برسٹ کے بعد اچانک پانی کا دباؤ بڑھ گیا جس سے لوگ گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہو گئے۔ کئی خاندان محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہوگئے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیموں کی کوششیں جاری ہیں۔

پہاڑی علاقوں میں خطرات بڑھ گئے

ماہرین کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ ایک عام مگر تباہ کن قدرتی عمل ہے جو چند منٹوں میں بڑے پیمانے پر تباہی لا سکتا ہے۔ صوابی کے دالوڑی گاؤں میں یہ واقعہ اسی کی ایک تازہ مثال ہے جس نے ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ایسے علاقوں میں پیشگی حفاظتی اقدامات نہایت ضروری ہیں۔

نتیجہ

صوابی میں پیش آنے والا یہ سانحہ نہ صرف مقامی آبادی کے لیے صدمہ ہے بلکہ حکومتی اداروں کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔ متاثرین کو فوری ریلیف پہنچانا اور لاپتہ افراد کو تلاش کرنا انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس واقعے نے یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ آیا مستقبل میں ایسی قدرتی آفات سے بچنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے گی یا نہیں۔

Post a Comment

0 Comments