حکام کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاور ہوٹل پہنچنے کے بعد اکیلے تھے اور کسی دوسرے شخص کی موجودگی نہیں دیکھی گئی۔ فوٹیج میں خاور کی سرگرمیاں نوٹ کی گئی ہیں، جیسے کہ وہ واش روم کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوٹل عملے سے رابطہ کرتے رہے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ حکام واقعے کی تمام پہلوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں، اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ثبوت اور فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ اور مقامی حکام تعاون کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ پہلو کو سامنے لایا جا سکے۔
حکام عوام سے بھی اپیل کر رہے ہیں کہ وہ شہری اور صحافتی کمیونٹی کی حفاظت کے لیے کسی بھی مشتبہ صورتحال کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔ اس کے علاوہ، میڈیا سے گزارش ہے کہ رپورٹنگ میں محفوظ اور ذمہ دار زبان استعمال کی جائے تاکہ کسی قسم کے غیر ضروری تشویش یا افواہوں سے بچا جا سکے۔
اہم نکات:
-
خاور کی ذاتی ملکیت کے اسلحہ اور فوٹیج کے مطابق کوئی دوسرا شخص شامل نہیں تھا۔
-
حکام واقعے کی تمام پہلوؤں کی جانچ میں مصروف ہیں۔
-
ہوٹل اور مقامی انتظامیہ تحقیقات میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔
-
عوام اور صحافیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ذمہ دارانہ معلومات کو share کریں۔
نتیجہ
کراچی میں یہ واقعہ صحافتی کمیونٹی اور عوام کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ سیکیورٹی اور ذاتی حفاظت ہر وقت اہمیت رکھتی ہے۔ حکام کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور تمام متعلقہ افراد سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے تاکہ حقیقت کو سامنے لایا جا سکے اور کسی بھی غیر تصدیق شدہ معلومات سے بچا جا سکے۔
0 Comments