فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے آج یوم غضب منانے کا اعلان کیا ہے۔ حماس کے رہنما کے مطابق یوم غضب غزہ کی حمایت اور اسرائیلی انضمامی منصوبوں کی مخالفت میں منایا جائے گا۔ اس موقع پر فلسطینی عوام کو اتحاد اور مزاحمت کی ترغیب دی جائے گی تاکہ اسرائیلی انضمامی منصوبے ناکام بنائے جا سکیں۔
حماس نے تمام فلسطینی گروپوں اور سول سوسائٹی کو یکجہتی کے مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ، ناکہ بندی اور بھوک کے خلاف عوام کو اٹھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 54 فلسطینی شہید اور 831 زخمی ہو گئے ہیں۔ ان میں امداد کے منتظر 10 فلسطینی بھی شامل ہیں۔ غزہ شہر کے زیتون محلے میں ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
اس صورتحال نے عالمی برادری کی توجہ دوبارہ فلسطین کی جانب مرکوز کر دی ہے۔ انسانی حقوق کے ماہرین اور عالمی ادارے غزہ میں شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔
حالیہ واقعات فلسطینی عوام کی مشکلات، مزاحمت اور یکجہتی کی عکاسی کرتے ہیں۔ یوم غضب کے موقع پر فلسطینی عوام عالمی سطح پر پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اسرائیلی منصوبوں کے باوجود وہ اپنے حق آزادی کے لیے متحد اور پرعزم ہیں۔
0 Comments